ضرورت توڑ دیتی ہے غرورِ بے نیازی کو

ضرورت توڑ دیتی ہے غرورِ بے نیازی کو
نہ ہوتی کوئی مجبوری تو ہر بندہ خدا ہوتا


Post a Comment

Previous Post Next Post